read – ishq ne ghalib nikamma —
عِشق نے غالب نکما کر دِیا
ورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے
ishq ne ghalib nikamma kar diya
warna ham bhi aadmi thy kam ky
this sher is very famous of ghalab ghazal ghair lain mehfil main bosay jam kay.
غَیر لَیں محِفل مَیں بوسے جَام کے
ہَم رَہیں یوں تِشنہ لَب پیغام کے
خَستگی کا تُم سے کِیا شِکوہ کہ یہ
ہتکھنڈے ہیں چَرخ نیلی فَام کے
خَط لِکھیں گے گَرچہ مَطلب کُچھ نہ ہو
ہَم تو عاشق ہَیں تُمہارے نَام کے
رَات پی زَمزَم پہ مَے اور صُبح دَم
دھوئے دَھبے جامۂ اِحرام کے
دِل کو آنکھوں نے پھَنسایا کیا مگر
یہ بھی حلَقے ہیں تُمہارے دَام کے
شَاہ کے ہے غُسل صِحت کی خَبر
دیکھئیے کَب دِن پھریں حمَام کے
عِشق نے غالبؔ نِکما کَر دِیا
وَرنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے
thanks for free image download